Wednesday, 30 September 2020

کوئی بتلائے کہ کیا ہیں یارو

کوئی بتلائے کہ کیا ہیں یارو

ہم بگولے کہ ہوا ہیں یارو

تنگ ہے وسعت صحرائے‌ جنوں

ولولے دل کے سوا ہیں یارو

سرد و بے رنگ ہے ذرہ ذرہ

گرمئ رنگ صدا ہیں یارو

شبنمستان گل نغمہ میں

نکہت‌ صبح وفا ہیں یارو

جلنے والوں کے جگر ہیں دل ہیں

کھلنے والوں کی ادا ہیں یارو

جن کے قدموں سے ہیں گلزار یہ دشت

ہم وہی آبلہ پا ہیں یارو


احمد راہی

No comments:

Post a Comment