Saturday 26 September 2020

اے دل کسی کی یاد میں ہوتا ہے بے قرار کیوں

 فلمی گیت


اے دل کسی کی یاد میں ہوتا ہے بے قرار کیوں

جس نے بھلا دیا تجھے، اس کا ہے انتظار کیوں

اے دل کسی کی یاد میں ہوتا ہے بے قرار کیوں

جس نے بھلا دیا تجھے، اس کا ہے انتظار کیوں


وہ نہ ملے گا اب تجھے جس کی تجھے تلاش ہے

راہوں میں آج بے کفن تیری وفا کی لاش ہے

یہ تو ذرا بتا مجھے تُو نے کیا تھا پیار کیوں

اے دل کسی کی یاد میں ہوتا ہے بے قرار کیوں


آنسو ہیں جو رکے ہوئے ہنس کے انہیں بہا بھی دے

جتنے ہیں داغ پیار کے، رو کر انہیں مٹا بھی دے

تُو نے ہے پھر بنا لیا غم کو گلے کا ہار کیوں

اے دل کسی کی یاد میں ہوتا ہے بے قرار کیوں


آئے گی تجھ میں روشنی اب نہ کسی کے نام سے

تُو وہ دیا ہے میرے دل جو کہ بجھا ہو شام سے

ٹوٹے کی پھر کوئی کرن تجھ کو ہے اعتبار کیوں

اے دل کسی کی یاد میں ہوتا ہے بے قرار کیوں

جس نے بھلا دیا تجھے اس کا ہے انتظار کیوں


قتیل شفائی

No comments:

Post a Comment