گزرے ہوئے دن
وہ بھی کیا دن تھے، محبت بھرے دن
لفظ جب پانی پہ تحریر ہوا کرتے تھے
خواب تعبیر ہوا کرتے تھے
رات خاموشی سے آ جاتی تھی
دن دبے پاؤں گزر جاتا تھا
قصل کا نشہ رگ و پے میں اتر جاتا تھا
اور اب ہجر کا یہ عالم ہے
ضبط کے پہر گنا کرتے ہیں
ایک سناٹا ہے چاروں جانب
جس کی ہم چاپ سنا کرتے ہیں
فیضان عارف
No comments:
Post a Comment