Tuesday 29 September 2020

وہ بھی کیا دن تھے محبت بھرے دن

 گزرے ہوئے دن


وہ بھی کیا دن تھے، محبت بھرے دن

لفظ جب پانی پہ تحریر ہوا کرتے تھے

خواب تعبیر ہوا کرتے تھے

رات خاموشی سے آ جاتی تھی

دن دبے پاؤں گزر جاتا تھا

قصل کا نشہ رگ و پے میں اتر جاتا تھا

اور اب ہجر کا یہ عالم ہے

ضبط کے پہر گنا کرتے ہیں

ایک سناٹا ہے چاروں جانب

جس کی ہم چاپ سنا کرتے ہیں


فیضان عارف

No comments:

Post a Comment