Monday, 28 September 2020

چاند سا چہرہ کچھ اتنا بے باک ہوا

 چاند سا چہرہ کچھ اتنا بے باک ہوا

ایک ہی پل میں شب کا دامن چاک ہوا

گھر کے اندر سیدھے سچے لوگ ملے

بیٹا پردیسی ہو کر چالاک ہوا

دروازوں کی راتیں چوکیدار ہوئیں

اور اجالا جسموں کی پوشاک ہوا

جو آیا اک داغ لگا کر چلا گیا

اس نے چھوا تو میرا دامن پاک ہوا

موسم نے آواز لگائی خوشبو کو

تتلی کا دل پھولوں کی املاک ہوا

میرے جسم سے وقت نے کپڑے نوچ لیے

منظر منظر خود میری پوشاک ہوا


عزم شاکری

No comments:

Post a Comment