Saturday 26 September 2020

میں زیر کر رہا ہوں ابھی اپنے بخت کو

 قطعہ

لہجہ نہ دیکھ بات کا مفہوم بھی سمجھ

سن لے ذرا ٹھہر کے صدائے کرخت کو

دنیا نے آسمان کو نرغے میں لے لیا

میں زیر کر رہا ہوں ابھی اپنے بخت کو


تنویر سپرا

No comments:

Post a Comment