دو آنکھوں کی ایک ہی بانی
کس نے بوجھی، کس نے جانی
میری آنکھ سے، کاجل نکلا
تیری آنکھ سے ٹپکا پانی
تم اس کروٹ، میں اس کروٹ
یہ ہوتی ہے پریم کہانی
بنتے بنتے، بن جائے گی
آ جائے گی، بات بنانی
حیراں ہونا، واجب ہوگا
دیکھ رہی ہو، جب حیرانی
دیکھا، مجھ کو آسانی میں
مشکل میں آئی، آسانی
سوچا راہ، بدل لیں. لیکن
دل نے عقل کی ایک نہ مانی
شائستہ سحر
No comments:
Post a Comment