Monday 28 September 2020

دو آنکھوں کی ایک ہی بانی

 دو آنکھوں کی ایک ہی بانی

کس نے بوجھی، کس نے جانی

میری آنکھ سے، کاجل نکلا

تیری آنکھ سے ٹپکا پانی

تم اس کروٹ، میں اس کروٹ

یہ ہوتی ہے پریم کہانی

بنتے بنتے، بن جائے گی

آ جائے گی، بات بنانی

حیراں ہونا، واجب ہوگا

دیکھ رہی ہو، جب حیرانی

دیکھا، مجھ کو آسانی میں

مشکل میں آئی، آسانی

سوچا راہ، بدل لیں. لیکن

دل نے عقل کی ایک نہ مانی


شائستہ سحر

No comments:

Post a Comment