Sunday, 27 September 2020

درد میں شدت احساس نہیں تھی پہلے

 درد میں شدت احساس نہیں تھی پہلے

زندگی رام کا بن باس نہیں تھی پہلے

ہم بھی سو جاتے تھے معصوم فرشتوں کی طرح

اور یہ رات بھی حساس نہیں تھی پہلے

ہم نے اس بار تجھے جسم سے ہٹ کر سوچا

شاعری روح کی عکاس نہیں تھی پہلے

تیری فرقت ہی اداسی کا سبب ہے اب کے

تیری قربت بھی ہمیں راس نہیں تھی پہلے

تیری آنکھوں نے کہیں کا نہیں رکھا ہم کو

اتنی شدت کی ہمیں پیاس نہیں تھی پہلے

راہ چلتے ہوئے ہم مڑ کے نہیں دیکھتے تھے

راستے میں تِری بُو باس نہیں تھی پہلے


شکیل اعظمی

No comments:

Post a Comment