Sunday 27 September 2020

کھلونا تو نہیں ہوں میں

گڑیا


کھلونا تو نہیں ہوں میں

نا مٹی کا کوئی بت ہوں

کہ جب تم ہاتھ کو موڑو نہیں ہو گی مجھے تکلیف

کہ جب تم آنکھ کو پھوڑو تو چیخیں بھی نہ نکلیں گی

بنا سوچے

بنا دیکھے میری شادی کسی گڈے سے کر دو گے

میرے سر میں کسی بھی نام کا سیندور بھر دو گے

مجھے مجھ سے بنا پوچھے مجھ ہی سے دور کر دو گے

سنو، یہ جان لو تم بھی

سنو، یہ جان لو تم بھی

مروت چھوڑ دی میں نے

جسے گڑیا سمھجتے تھے

وہ گڑیا توڑ دی میں نے


نیل احمد

No comments:

Post a Comment