Saturday 26 September 2020

کل کے جلوسیوں کے عجب رنگ ڈھنگ تھے

 کل کے جلوسیوں کے عجب رنگ ڈھنگ تھے

منہ میں تھا کف بھرا ہوا ہاتھوں میں سنگ تھے

بپھرے ہوئے ہجوم کو ان کی تلاش تھی

جن کے وجود باعثِ افلاس و ننگ تھے

محنت کشوں کے سرخ پھریروں کو دیکھ کر

شہزادگانِ شہر سبھی زرد رنگ تھے

مزدور اور کسان کو ہم دوش دیکھ کر

ششدر تھے سیٹھ اور زمیندار دنگ تھے

تنویر چھپ گئے تھے نہتوں کے خوف سے

وہ لوگ بھی جو صاحبِ تیغ و تفنگ تھے


تنویر سپرا

No comments:

Post a Comment