کل کے جلوسیوں کے عجب رنگ ڈھنگ تھے
منہ میں تھا کف بھرا ہوا ہاتھوں میں سنگ تھے
بپھرے ہوئے ہجوم کو ان کی تلاش تھی
جن کے وجود باعثِ افلاس و ننگ تھے
محنت کشوں کے سرخ پھریروں کو دیکھ کر
شہزادگانِ شہر سبھی زرد رنگ تھے
مزدور اور کسان کو ہم دوش دیکھ کر
ششدر تھے سیٹھ اور زمیندار دنگ تھے
تنویر چھپ گئے تھے نہتوں کے خوف سے
وہ لوگ بھی جو صاحبِ تیغ و تفنگ تھے
تنویر سپرا
No comments:
Post a Comment