Saturday, 26 September 2020

ابر اترا ہے چار سو دیکھو

 ابر اترا ہے چار سُو دیکھو

اب وہ نکھرے گا خوبرو دیکھو

سرخ اینٹوں پہ ناچتی بارش

اور یادیں ہیں روبرو دیکھو

پیڑ سمٹے ہیں ٹہنیاں اوڑھے

باد و باراں ہے تند خو دیکھو

ایسے موسم میں بھیگتے رہنا

ایک شاعر کی آرزو دیکھو

وہ جو زینہ پہ زینہ اترا ہے

عکس میرا ہے ہو بہو دیکھو

اپنی سوچیں سفر میں رہتی ہیں

اس کو پانے کی جستجو دیکھو

کچھ تو سوچو کبھی خدا کے لیے

کچھ تو ہوتی ہے آبرو دیکھو


سعد اللہ شاہ

No comments:

Post a Comment