Saturday, 22 January 2022

نیک دل لڑکیو یاد کرنا انہیں

 نیک دل لڑکیو

آرزو کی نمائش سے گزرو تو چاروں طرف دیکھنا

اور پھر جب تمہارے لہو میں کسی کا لہو سرسرائے

ستاروں میں آنکھیں چھپا کر دعا مانگنا

قیدیوں شاعروں اور محکوم آبادیوں کے لیے

اور بیمار بچوں کی ماں کے لیے

اور پھر نرم ہونٹوں کی حدت سے

جب چھاتیوں میں ہوا سنسناتی سنو

نیک دل لڑکیو یاد کرنا انہیں 

جن کی قیمت بھی لکھے ہوئے دائرے

ایک سے رات دن اور تنہائیاں ہیں

ہمارے لیے چاند نکلے نہ نکلے 

کہ ٹہنیوں سے بچھڑ کے سنبھلنے نہ پائے

ہواؤں کے کندھوں پہ روتے ہوئے دور ہوتے گئے

اور جب لوٹنے کی حدوں سے بھی آگے نکل آئے

پیچھے سے آواز آئی پلٹ آؤ

ہم نے تمہارے لیے آج آنسو بہائے ہیں

ہم رات کے میہماں ہیں مگر نیک دل لڑکیو

آرزو کی نمائش میں چاروں طرف دیکھنا

اور آنکھوں کی تحریر پڑھنا

ہماری طرف جب تمہارے سفر کا مسافر 

ہوا کے ستم سے گزرنے لگے

اس سے کہنا؛ ٹھہر جاؤ

میرے لہو میں تمہارے لیے آرزو ہے

تو اے نیک دل لڑکیو الوداع

یاد رکھنا ہماری حقیقت سے گزرو تو 

آنسو بہا کر دعا مانگنا

قیدیوں شاعروں اور محکوم آبادیوں کے لیے

اور بیمار بچوں کی ماں کے لیے

اور اس کے لیے جو تمہارے بدن کا مسافر ہے لیکن

ہمارے سفر کی شہادت ہے


عباس اطہر

No comments:

Post a Comment