Monday, 31 January 2022

میں معتبر ہوں عشق مرا معتبر نہیں

 میں معتبر ہوں،۔ عشق مِرا معتبر نہیں

آنکھوں میں اشک غم نہیں نیزے پہ سر نہیں

کچھ نقش رہ گئے ہیں بزرگوں کی شان کے

اب شہر آرزو میں کسی کا بھی گھر نہیں

ہمراہ چاند کے تو ستاروں کا ہے ہجوم

سورج کے ساتھ کوئی شریک سفر نہیں

بدلی ہوئی فضا ہے غزل کے مکان کی

چنگیز خاں کے شہر میں غالبؔ کا گھر نہیں

چھت آسمان ہے تو بچھونا زمین ہے

اپنے مکان میں کہیں دیوار و در نہیں

ناکامیوں پہ نیم چبانے لگے ہیں لوگ

انجم یہ زندگانی ہے خوابوں کا گھر نہیں


فاروق انجم

No comments:

Post a Comment