صحرائے محبت کو گلزار کریں گے ہم
ہاں جان سے بھی بڑھ کر تمہیں پیار کریں گے ہم
ہم لوگ زمانے سے کچھ بھی نہ چھپائیں گے
ہر بات کو اب اپنی اخبار کریں گے ہم
خوابوں میں کبھی ہم نے سوچا نہ تھا اس طرح
چاہت میں تِری خود کو بیمار کریں گے ہم
حالات نے گر ہم کو تھوڑی سی اجازت دی
سوئے ہوئے ارماں کو بیدار کریں گے ہم
اے جانِ اسد ہم کو گر حق نہ ملا اپنا
پھر پھول سے لہجے کو تلوار کریں گے ہم
اسد ہاشمی
No comments:
Post a Comment