Monday 31 January 2022

صحرائے محبت کو گلزار کریں گے ہم

 صحرائے محبت کو گلزار کریں گے ہم

ہاں جان سے بھی بڑھ کر تمہیں پیار کریں گے ہم

ہم لوگ زمانے سے کچھ بھی نہ چھپائیں گے

ہر بات کو اب اپنی اخبار کریں گے ہم

خوابوں میں کبھی ہم نے سوچا نہ تھا اس طرح

چاہت میں تِری خود کو بیمار کریں گے ہم

حالات نے گر ہم کو تھوڑی سی اجازت دی

سوئے ہوئے ارماں کو بیدار کریں گے ہم

اے جانِ اسد ہم کو گر حق نہ ملا اپنا

پھر پھول سے لہجے کو تلوار کریں گے ہم


اسد ہاشمی

No comments:

Post a Comment