ہاں میں پینڈو ایک عام عورت ہوں
تم مجھے پینڈو ہی رہنے دو
میں گزشتہ کئی سالوں سے جاب کر رہی ہوں
میں ہاؤس وائف بھی ہوں اور ورکنگ ویمن بھی ہوں
اپنی مرضی سے آتی جاتی ہوں
مردوں کے ساتھ اکیلے سفر بھی کرتی ہوں
مگر میری اپنی حدود ہیں
کچھ پابندیاں ہیں
جو میں نے خود اپنے اوپر لگائی ہیں
مجھے کسی نے پابند نہیں کیا
لیکن میں وہ نہیں کرتی جو میں خود نہیں کرنا چاہتی
اسی لیے میں پینڈو ایک عام عورت ہوں
میں ساری پہنتی ہوں اور شلوار قمیض بھی
جینز بھی پہنتی ہوں اور ٹائٹس بھی
دوپٹہ بھی برائے نام ہی لیتی ہوں
لیکن یہ سب میری اپنی چوائس ہے
میں خود فیصلہ کرتی ہوں کہ
مجھے کب کیا پہننا ہے
میرا لباس میری پہچان ہے
اسی لیے میں پینڈو ایک عام عورت ہوں
میں سگریٹ نہیں پیتی
سگریٹ اور حُقہ میرے گاؤں کی بوڑھی عورتیں پیتی ہیں
اور انہیں لگتا ہے
اس سے ان کے جوڑوں کا درد ختم ہوتا ہے
لیکن وہ ہر وقت کھانستی رہتی ہیں
اسی لیے میں سگریٹ نہیں پیتی
حالانکہ
میں پینڈو ایک عام عورت ہوں
میں کھانا اسی کے لیے بناؤں گی
اور گرم کر کے دوں گی
اور موزے بھی اسی کے تلاش کروں گی
جس سے مجھے محبت ہو گی
حالانکہ یہ کام میری ملازمہ بھی کر سکتی ہے
لیکن یہ میری محبت اور اپنائیت کا اظہار ہے
اگر مجھے یہ کرنا پسند نہیں ہو گا
تو میں الگ ہو جاؤں گی
اور اس کا مجھے مکمل حق حاصل ہے
یہ اور بات کہ
میں پینڈو ایک عام عورت ہوں
جب کہیں مجھے لگتا ہے کہ
میرے ساتھ کسی مرد کا رویہ درست نہیں
تو میں کوشش کرتی ہوں
اپنے بیٹوں کو عورت کی عزت کرنا سکھاؤں
جو رویئے مجھے چبھتے ہیں, ان کا شکار کوئی نہ ہو
میں اپنے بچوں کی اصلاح پہ توجہ دیتی ہوں
کیونکہ مجھے ماں بننے کی سعادت سے نوازا گیا ہے
اس کے لیے مجھے پینڈو بننابھی پسند ہے
میں پینڈو ایک عام عورت ہوں
مجھے کوئی غلط تصویر بھیجنے کی
کبھی کسی کی جرآت نہیں ہوئی
ہاں مگر جب ٹک ٹاک پہ بیہودہ لباس میں
ڈانس کرتی لڑکیو ں کی ویڈیوز شیئر ہوتی ہیں
اور انہیں ایک کلک پہ لاکھوں مرد دیکھ رہے ہوتے ہیں
تو مجھے بے حد افسوس اور شرمندگی ہوتی ہے
شاید میں پینڈو ہوں اس لیے
ہاں میں پینڈو ایک عام عورت ہوں
تم مجھے پینڈو ہی رہنے دو
رضوانہ انجم
No comments:
Post a Comment