Sunday, 30 January 2022

تم مجھے پینڈو ہی رہنے دو

 ہاں میں پینڈو ایک عام عورت ہوں

تم مجھے پینڈو ہی رہنے دو

میں گزشتہ کئی سالوں سے جاب کر رہی ہوں

میں ہاؤس وائف بھی ہوں اور ورکنگ ویمن بھی ہوں

اپنی مرضی سے آتی جاتی ہوں

مردوں کے ساتھ اکیلے سفر بھی کرتی ہوں

مگر میری اپنی حدود ہیں

کچھ پابندیاں ہیں

جو میں نے خود اپنے اوپر لگائی ہیں

مجھے کسی نے پابند نہیں کیا

لیکن میں وہ نہیں کرتی جو میں خود نہیں کرنا چاہتی

اسی لیے میں پینڈو ایک عام عورت ہوں

میں ساری پہنتی ہوں اور شلوار قمیض بھی

جینز بھی پہنتی ہوں اور ٹائٹس بھی

دوپٹہ بھی برائے نام ہی لیتی ہوں

لیکن یہ سب میری اپنی چوائس ہے

میں خود فیصلہ کرتی ہوں کہ 

مجھے کب کیا پہننا ہے

میرا لباس میری پہچان ہے

اسی لیے میں پینڈو ایک عام عورت ہوں

میں سگریٹ نہیں پیتی

سگریٹ اور حُقہ میرے گاؤں کی بوڑھی عورتیں پیتی ہیں

اور انہیں لگتا ہے 

اس سے ان کے جوڑوں کا درد ختم ہوتا ہے

لیکن وہ ہر وقت کھانستی رہتی ہیں

اسی لیے میں سگریٹ نہیں پیتی

حالانکہ

میں پینڈو ایک عام عورت ہوں

میں کھانا اسی کے لیے بناؤں گی 

اور گرم کر کے دوں گی

اور موزے بھی اسی کے تلاش کروں گی

جس سے مجھے محبت ہو گی

حالانکہ یہ کام میری ملازمہ بھی کر سکتی ہے

لیکن یہ میری محبت اور اپنائیت کا اظہار ہے

اگر مجھے یہ کرنا پسند نہیں ہو گا 

تو میں الگ ہو جاؤں گی

اور اس کا مجھے مکمل حق حاصل ہے

یہ اور بات کہ

میں پینڈو ایک عام عورت ہوں

جب کہیں مجھے لگتا ہے کہ

میرے ساتھ کسی مرد کا رویہ درست نہیں

تو میں کوشش کرتی ہوں 

اپنے بیٹوں کو عورت کی عزت کرنا سکھاؤں

جو رویئے مجھے چبھتے ہیں, ان کا شکار کوئی نہ ہو

میں اپنے بچوں کی اصلاح پہ توجہ دیتی ہوں

کیونکہ مجھے ماں بننے کی سعادت سے نوازا گیا ہے

اس کے لیے مجھے پینڈو بننابھی پسند ہے

میں پینڈو ایک عام عورت ہوں

مجھے کوئی غلط تصویر بھیجنے کی 

کبھی کسی کی جرآت نہیں ہوئی

ہاں مگر جب ٹک ٹاک پہ بیہودہ لباس میں 

ڈانس کرتی لڑکیو ں کی ویڈیوز شیئر ہوتی ہیں

اور انہیں ایک کلک پہ لاکھوں مرد دیکھ رہے ہوتے ہیں

تو مجھے بے حد افسوس اور شرمندگی ہوتی ہے

شاید میں پینڈو ہوں اس لیے

ہاں میں پینڈو ایک عام عورت ہوں

تم مجھے پینڈو ہی رہنے دو


رضوانہ انجم

No comments:

Post a Comment