دن کی پوشاک میں دبک کے بیٹھا ہے رات کا اندھیرا
اور اندھیرے میں تمہاری یادوں کی تلچھٹ
جب دن کی کوکھ سے رات نکلتی ہے
تو تمہیں کال ملاتی ہوں
مگر ہر بار کوئی نسوانی آواز منہ چِڑاتی ہے
میں مایوسی میں فون پٹخ دیتی ہوں
اس لیے آج یہ ڈاک بھیج رہی ہوں
دیکھنا تم اپنے فون کو
کہیں کوئی تار ٹوٹی ہوئی ملے تو جوڑ لینا
شاید رابطہ بحال ہو سکے
طوبیٰ منہاس
No comments:
Post a Comment