ہم نے دیکھی تو نہیں چیز یہ کیا ہوتی ہے
صرف سنتے ہیں کہ دنیا میں وفا ہوتی ہے
جھوٹ بولوں تو مِرا دل رہے نالاں مجھ سے
اور حق گوئی پہ دنیا یہ خفا ہوتی ہے
زہد و تقویٰ کو بناتا ہے جو جینے کا شعار
بات اس بندۂ مومن کی جدا ہوتی ہے
رنج سب اس کے مسرت میں بدل جاتے ہیں
جب کسی شخص پہ قدرت کی عطا ہوتی ہے
جو زمانے کی بھلائی کے لیے مانگی جائے
وہ خدا کے یہاں مقبول دعا ہوتی ہے
خیر کے کام سبھی سے نہیں ہوتے لیکن
وہ کرے ہے جسے توفیقِ خدا ہوتی ہے
اشفاق انصاری
No comments:
Post a Comment