Saturday 29 January 2022

ہم نے دیکھی تو نہیں چیز یہ کیا ہوتی ہے

 ہم نے دیکھی تو نہیں چیز یہ کیا ہوتی ہے

صرف سنتے ہیں کہ دنیا میں وفا ہوتی ہے

جھوٹ بولوں تو مِرا دل رہے نالاں مجھ سے

اور حق گوئی پہ دنیا یہ خفا ہوتی ہے

زہد و تقویٰ کو بناتا ہے جو جینے کا شعار

بات اس بندۂ مومن کی جدا ہوتی ہے

رنج سب اس کے مسرت میں بدل جاتے ہیں

جب کسی شخص پہ قدرت کی عطا ہوتی ہے

جو زمانے کی بھلائی کے لیے مانگی جائے

وہ خدا کے یہاں مقبول دعا ہوتی ہے

خیر کے کام سبھی سے نہیں ہوتے لیکن

وہ کرے ہے جسے توفیقِ خدا ہوتی ہے


اشفاق انصاری

No comments:

Post a Comment