Sunday, 17 April 2022

تو پاس رہے میرے سدا یوں ہی عمر بھر

 تُو پاس رہے میرے سدا یوں ہی عمر بھر

چاہت بھری رہے یہ فضا یوں ہی عمر بھر

رشتہ ہمارے پیار کا ٹوٹے نہ پھر کبھی

دوری نہ ہو دونوں میں ذرا یوں ہی عمر بھر

ایسے ہی محبت کا گلستاں کھلا رہے

تازہ رہے چمن کی فضا یوں ہی عمر بھر

تجھ کو قسم ہے پیار کی کرنا نہ تم دغا

مجھ سے کیا جووعدہ نبھا یوں ہی عمر بھر

چھوٹے نہ کبھی ساتھ رہیں یوں ہی ہمسفر

مثلِ گلاب مہکے وفا یوں ہی عمر بھر

رستےمیں آ سکے نہ کوئی پیار کا رقیب

اک دوسرے سے ہوں نہ جدا یوں ہی عمر بھر

آنگن ہمارے دل کا شگفتہ سا یوں رہے

الفت کا رہے باغ ہرا یوں ہی عمر بھر


شگفتہ ناز 

No comments:

Post a Comment