Friday 29 April 2022

نفرتوں کے جہان میں یارم

 یارم


نفرتوں کے جہان میں یارم 

ہم جو زندہ ہیں سانس لیتے ہیں 

سب تِرے عشق کی بدولت ہے

عین ممکن جہانِ فانی میں 

ہم رواجوں کی بھینٹ چڑھ جائیں 

عین ممکن جہان فانی میں

ہم بھی مصلوب ہوں اناؤں پر 

نفرتوں کے جہان میں یارم 

کچھ بھی ممکن ہے، عین ممکن ہے

ہم محبت مزاج لوگوں کو 

حکم ہو جائے پھر سے ہجرت کا 

اس سے پہلے کے نبض رک جائے 

اس سے پہلے کے خواب مر جائیں

چند لمحے جو اب میسر ہیں

اے محبت شناس شاہزادی 

آو مل کے انھیں امر کر لیں


عثمان ملک

No comments:

Post a Comment