لگی ہو آگ گھر میں تو بھلا میں کیا نکالوں گا
تمہیں لگتا ہے تصویریں، نہیں، بستہ نکالوں گا
مجھے معلوم ہے یہ زندگی بے کار ہو گی، پر
تمہارے بعد جو بھی راستہ نکلا، نکالوں گا
میں وہ ہوں جس نے اپنا عشق خود ہی مار ڈالا ہے
میں اب دین محبت میں نیا فرقہ نکالوں گا
سبھی کو بول کر کہ آؤ اور یہ اژدھا دیکھو
پٹاری کھول کر میں ہجر کا چہرہ نکالوں گا
سناؤں گا کہانی ان کو مکشف شاہزادے کی
تِری اولاد پر میں ہجر کا غصہ نکالوں گا
وقار مکشف
No comments:
Post a Comment