عارفانہ کلام نعتیہ کلام
میرے آقاﷺ بہار لے آئے
رنگ اُجلے ہزار لے آئے
رشکِ جنت بنا دیا صحرا
کیا فضا خوشگوار لے آئے
جاں کے دشمن کو بھی اماں دے دی
کتنا اچھا شِعار لے آئے
دے کے قرآن کا ہمیں تحفہ
نعمتِ شاہکار لے آئے
گَلہ بانوں کو آگہی بخشی
رفعتیں بے کنار لے آئے
دَور دُختر کشی کا ختم ہوا
بیٹیوں کا وقار لے آئے
حق نے بخشا عروجِ لاثانی
آسمانوں سے پار لے آئے
بند مُٹھی میں بولتے پتھر
بُت پرستوں کی ہار لے آئے
درِ اقدس پہ حاضری بسمل
ساعتِ یادگار لے آئے
خورشید احمد بسمل
No comments:
Post a Comment