Thursday 28 April 2022

دکھوں میں رنگِ طرب سلامت تو سب سلامت

 دکھوں میں رنگِ طرب سلامت تو سب سلامت

چراغِ امکانِ شب سلامت تو سب سلامت

خوشی نکلنے لگی ہے ہاتھوں سے، غم نہیں ہے

اگر خوشی کا سبب سلامت، تو سب سلامت

میں کیوں کہوں میرا سخت نقصان ہو گیا ہے

تمہاری یادیں ہیں جب سلامت تو سب سلامت

اسے یہ کہنا بچھڑنے والے، بچھڑ بھی جائیں 

وفا برتنے کا ڈھب سلامت تو سب سلامت

برے دنوں میں ہماری حالت ہو یار، جو بھی

تمہارے رخسار و لب سلامت تو سب سلامت


کومل جوئیہ

No comments:

Post a Comment