Friday 29 April 2022

لمحہ در لمحہ خوبصورت ہے

 لمحہ در لمحہ خوبصورت ہے

ہجر تو پورا خوبصورت ہے

وہ حسیں چہرے کے علاوہ بھی 

سر تا پا سارا خوبصورت ہے

کیا کوئی تیرا مستحق ہوگا

کیا کوئی اتنا خوبصورت ہے

ہم تو بوڑھے تھے بوڑھے ہیں اور وہ

خوبصورت تھا خوبصورت ہے

مسکراتے ہوئے اسے دیکھا

یوں لگا دنیا خوبصورت ہے

تجھ کو جچتا ہے بے وفا ہونا

یار تُو خاصا خوب صورت ہے

اس کی نسبت سے اس گلی کا بھی 

ایک اک ذرّہ خوبصورت ہے

اس جگہ ہوں جہاں پہ میرے لیے

آگ کا شعلہ خوبصورت ہے


اعجاز دانش

No comments:

Post a Comment