Friday 29 April 2022

اے میرے دلنشیں دل کے مکیں جاؤ خدا حافظ

 اجازت


قصد کر لے جو جانے کا اسے جانا ہی ہوتا ہے 

جدائی بھی تو موسم ہے اسے آنا

ہی ہوتا ہے 

محبت بوجھ بن جائے، تعلق روگ

ہو جائے، تو اس کو توڑ دیتے ہیں

نہ حاصل ہو خوشی کوئی 

خسارہ ہی خسارہ ہو تو اس کو چھوڑ دیتے ہیں

مگر اے دلنشیں دل کے مکیں، ایسا نہیں کرتے

محبت سے نہیں ڈرتے

سنو یکلخت کوئی ڈور بھی توڑا نہیں کرتے 

کسی ٹوٹے ہوئے کو اس طرح چھوڑا نہیں کرتے

ذرا سا دل بڑا کرتے میری جاں مشورہ کرتے

تمھاری آنکھیں پڑھ کے خود ہی جانے کی صلاح دیتی

نہ کوئی التجا کرتی، نہ کوئی واسطہ دیتی 

تمہیں خود راستہ دیتی

نئی منزل پہ جانے کی تمہیں دل سے دعا دیتی

سنو! میں زاد راہ دیتی

اے میرے دلنشیں دل کے مکیں

جاؤ خدا حافظ

خدا ہو گا تمہارا ہمنشیں جاؤ

خدا حافظ

مگر اب کے جو راہ بدلو تو اتنا ذہن میں رکھنا

محبت کرنے والے ہر غرض سے دور ہوتے ہیں

کیا ان کو توڑنا جو پہلے سے ہی چور ہوتے ہیں

سنو! یک لخت کوئی ڈور بھی توڑا نہیں کرتے

کسی ٹوٹے ہوئے کو اس طرح چھوڑا نہیں کرتے 

گلہ تم سے نہیں جاناں، سبھی مجبور ہوتے ہیں 

بچھڑنے کے جدا ہونے کے بھی دستور ہوتے ہیں


فاطمہ نجیب

No comments:

Post a Comment