سنی سنائی ہوئی بات نہ سنا مجھ کو
کوئی ثبوت اگر ہے تو لا دکھا مجھ کو
سفید جھوٹ کوئی بات تھی کہ جس کے بعد
خدا کو دیکھ رہا تھا میں، اور خدا مجھ کو
ہے تف تمام محبت کے دعوے داروں پر
اس ایک شخص کو پھر سوچنا پڑا مجھ کو
تُو کیا کرے گا مِرا حال پوچھ کر، چل چھوڑ
تُو خوش تو ہے نا مِرے دوست! یہ بتا مجھ کو
صحیح ہوں میں تو یہاں بیٹھ بات سن میری
اگر غلط ہوں تو پانی بھی نہ پلا مجھ کو
میں ٹھیک ہوں مجھے خطرہ نہیں کسی سے ابھی
بس اپنے آپ سے کچھ دن ذرا بچا مجھ کو
ترا دماغ نہیں کام کر رہا مِرے دوست
اگر وجود محبت کا ہے دکھا مجھ کو؟
جہانزیب ساحر
No comments:
Post a Comment