Friday 29 April 2022

ہم اگر مسمار ہونے لگ پڑیں

 ہم اگر مسمار ہونے لگ پڑیں

راستے ہموار ہونے لگ پڑیں

نیند کی توہین ہونے لگ پڑے

سب اگر بیدار ہونے لگ پڑیں

تم اگر باہر نکلنا چھوڑ دو

سرد یہ بازار ہونے لگ پڑیں

تیری صورت دیکھ لیں تو ایک دم

آئینے تیار ہونے لگ پڑیں

کون آئے گا عیادت کو تِری

ہم بھی گر بیمار ہونے لگ پڑیں


افتخار فلک

No comments:

Post a Comment