سمندر کن موسموں میں مکالمہ کرتا ہے
سمندر تنکے سے مکالمہ کرتا ہے
سمندر خاموشی سے مکالمہ کرتا ہے
سمندر کناروں سے مکالمہ کرتا ہے
سمندر لہروں سے مکالمہ کرتا ہے
سمندر ساحل پہ اکثر اپنی زبان رکھ دیتا ہے
سمندر سفر سے مکالمہ کرتا ہے
سمندر موت سے مکالمہ کرتا ہے
سمندر اپنے سینے میں دفن چٹانوں سے مکالمہ کرتا ہے
سمندر ماہی کے دکھ سے مکالمہ کرتا ہے
سمندر کانٹے سے مکالمہ کرتا ہے
سمندر سورج سے مکالمہ کرتا ہے
سمندر اپنے ظرف سے مکالمہ کرتا ہے
سمندر مردہ چیزوں سے مکالمہ کرتا ہے
سارا شگفتہ
سارہ شگفتہ
No comments:
Post a Comment