ہم بھی مانگیں مراد ہو کچھ تو
جب رہا تیرے بعد ہو کچھ تو
کیسے پیماں کہاں کے قول و قرار
اس ستم گر کو یاد ہو کچھ تو
کفر ہے ، بے جواز مے پینا
تُو ہو یا ابر و باد ہو کچھ تو
کیوں ابھی سے گِلہ تغافل کا
ملنا جلنا زیاد ہو کچھ تو
آؤ رو لیں فرازؔ دنیا کو
خوش دلِ نامراد ہو کچھ تو
جب رہا تیرے بعد ہو کچھ تو
کیسے پیماں کہاں کے قول و قرار
اس ستم گر کو یاد ہو کچھ تو
کفر ہے ، بے جواز مے پینا
تُو ہو یا ابر و باد ہو کچھ تو
کیوں ابھی سے گِلہ تغافل کا
ملنا جلنا زیاد ہو کچھ تو
آؤ رو لیں فرازؔ دنیا کو
خوش دلِ نامراد ہو کچھ تو
احمد فراز
No comments:
Post a Comment