Saturday, 26 April 2014

چھت کی کڑیاں جانچ لے دیوار و در کو دیکھ لے

چھت کی کڑیاں جانچ لے دیوار و در کو دیکھ لے
مجھ کو اپنانے سے پہلے میرے گھر کو دیکھ لے
چند لمحوں کا نہیں‌ یہ عمر بھر کا ہے سفر
راہ کی پڑتال کر لے، راہبر کو دیکھ لے
اپنی چادر کی طوالت دیکھ کر پاؤں پسار
بوجھ سر پر لادنے سے قبل سر کو دیکھ لے
عزم آثارِ قدیمہ میں سکونت کا نہ کر
صرف سیلانی نگاہوں سے کھنڈر کو دیکھ لے
جانبِ بازار پتھر پھینکنے سے پیشتر
تُو کسی سپرا نما شوریدہ سر کو دیکھ لے

تنویر سپرا

No comments:

Post a Comment