Wednesday 16 April 2014

زندگی پر کتاب لکھوں گی

زندگی پر کتاب لکھوں گی
اس میں سارے حساب لکھوں گی
پیار کو وقت گزاری لکھ کر
چاہتوں کو عذاب لکھوں گی
ہوئی برباد محبت کیسے
کیسے بکھرے ہیں خواب لکھوں گی
اپنی خواہش کا تذکرہ کر کے
اس کا چہرہ گلاب لکھوں گی
میں اس سے جدائی کا سبب
اپنی قسمت خراب لکھوں گی

پروین شاکر

No comments:

Post a Comment