Tuesday, 20 December 2016

صندل جیسی بانہیں اس کی تن پھولوں کی ڈال

صندل جیسی بانہیں اس کی تن پھولوں کی ڈال 
انگ انگ اس کا جلتا دیپک، مُکھ چاندی کا تھال
قدم قدم جوبن مہکاتی،۔ پھول کھِلاتی جائے 
بہتی ندیا کو شرمائے،۔ مست پون سی چال
میٹھی میٹھی باتیں اس کی، بھینی بھینی باس 
مصری جیسے ہونٹ رسیلے، ریشم جیسے بال
اس کے بدن کی چھب میں گائے وارث کا پنجاب 
اکھین کے جادو میں ناچے، ٭نذرل کا بنگال
وہ میرے گیان کی دیوی میں اس کا شاعر 
وہ میرے من کی مالا، میں اس کا مہینوال

سیف زلفی

٭ مشہور بنگالی انقلابی شاعر قاضی نذر الاسلام

No comments:

Post a Comment