عظمتِ فن کے پرستار ہیں ہم
یہ خطا ہے تو خطا وار ہیں ہم
جہد کی دھوپ ہے ایماں اپنا
منکرِ سایۂ دیوار ہیں ہم
جانتے ہیں تیرے غم کی قیمت
اس کو چاہا تو کبھی، خود کی طرح
آج خود اپنے طلب گار ہیں ہم
کوئی منزل ہے نہ جادہ محسؔن
صورت گردشِ پرکار ہیں ہم
محسن بھوپالی
No comments:
Post a Comment