Thursday 29 December 2016

عظمت فن کے پرستار ہیں ہم

عظمتِ فن کے پرستار ہیں ہم
یہ خطا ہے تو خطا وار ہیں ہم
جہد کی دھوپ ہے ایماں اپنا
منکرِ سایۂ دیوار ہیں ہم
جانتے ہیں تیرے غم کی قیمت
مانتے ہیں کہ گنہ گار ہیں ہم
اس کو چاہا تو کبھی، خود کی طرح
آج خود اپنے طلب گار ہیں ہم
کوئی منزل ہے نہ جادہ محسؔن
صورت گردشِ پرکار ہیں ہم

محسن بھوپالی

No comments:

Post a Comment