Thursday 27 August 2020

ایک دن کی لاش

 اقتباس از ایک دن کی لاش

وہ رات کیسی تھی
جس نے اپنے تمام بچے نِگل کے
سورج کا خون تھوکا
تو صبح گلیوں میں دن نہیں
دن کی لاش نکلی

علی محمد فرشی

No comments:

Post a Comment