Wednesday, 2 September 2020

مرا مقدر عجیب ہے

نظم

مِرا مقدر عجیب ہے
میں طویل راتوں کا وہ دِیا ہوں 
جو اک لگن سے
ضمیر مجرم کے خواب میں کپکپا رہا ہوں 
اسے ملے گی نجات مجھ کو پتا نہیں ہے 
 میں تیرگی کا تضاد ہوں 
اور ضمیر مجرم کا خواب ہوں 

انیس ناگی

No comments:

Post a Comment