Wednesday, 2 September 2020

اف گلستاں میں بہاروں کا قضا ہو جانا

اف گلستاں میں بہاروں کا قضا ہو جانا
ہائے رستے میں ہی یاروں کا جدا ہو جانا
راہِ پُر خار میں نامُوسِ وطن کی خاطر
بے خطر جاں نثاروں کا فدا ہو جانا
ہونا تاریخ میں ایمان فروشوں کا ذلیل
کم نظر حرص کے ماروں کا فنا ہو جانا
رہنا انجان ہر اک ذرے کے جوہر سے تِرا
اور فطرت کے اشاروں کا خطا ہو جانا
حیف انسان کی سنگین غلامی کے طفیل
خام و کمزور سہاروں کا خدا ہو جانا

نوشین قمبرانی

No comments:

Post a Comment