Thursday, 3 September 2020

اس برس تو بہت پیاس برسی

اس برس تو بہت پیاس برسی
بچے تڑپنے لگے تو قبیلہ اکٹھا ہوا
جواں اپنے سینے کشادہ کئے سامنے آ گئے
سردار کہنے لگا میرا جو بھی جواں ان پہاڑوں کے اگلی طرف کی ندی
اس جگہ لائے گا
چاند دوں گا اسے

اور سارے جواں جانتے تھے کہ سردار کے جھونپڑے میں وہ مہتاب ہے
جس کو دیکھے بِنا چاند ندی میں جاتا نہیں
مگر ان پہاڑوں کا دل کاٹنے کے لیے
اپنے ہاتھوں کو تیشہ بنانا کوئی سہل تھا؟
ایک اک کر کے سب لوگ واپس ہوئے
ریت پر ان کے پاؤں کے الٹے نشانات تھے
میں آگے بڑھا اور سردار کے لفظ جو ریت پر گر پڑے تھے
اٹھائے، اکٹھے کیے
اور سردار کے ہاتھ پر رکھ کے اس سے کہا
جا رہا ہوں، مگر
میرے آنے سے پہلے ندی اس جگہ آ جائے گی

واحد اعجاز میر

No comments:

Post a Comment