Saturday, 22 January 2022

اب جب تم پردیس کو جانا

 تحفہ


اب جب تم پردیس کو جانا

سنو کہ لوٹ کے جلدی آنا

دیکھو وعدہ کر کے جانا

اور میری فرمائش سن لو

جانے سے پہلے تم جاناں

اپنی یادوں کی خوشبُو اور

مہکی مہکی بہت سی شامیں

مجھ کو تحفہ دیتے جانا

جانے کب تم لوٹ کے آؤ

کسے خبر، یہ کس نے جانا

دیکھو وعدہ کر کے جانا

اب جب تم پردیس کو جانا


نادیہ حسین

No comments:

Post a Comment