Saturday, 22 January 2022

ہماری آنکھوں کے سرخ ڈورے

 ہجر


ہماری آنکھوں کے سرخ ڈورے

گواہ ہیں کتنے رتجگوں کے

ہمارے چہرے کی زرد رنگت

تمہاری فرقت میں ہو گئی ہے

سجی تھی مسکان جو لبوں پر

نہ جانے کس جا وہ کھو گئی ہے


صائم علی

No comments:

Post a Comment