آنکھوں کی شاہراہ سے دل تک پہنچ گئی
اس دلکشی نے جسم میں اک جنگ چھیڑ دی
میں نے تمہارے حسن کی دیکھی ہے کچھ جھلک
جیسے ہو آدھے چاند پہ سورج کی روشنی
اس نے کسی کے واسطے رد کر دیا مجھے
کچی سڑک کو چھوڑ کے پختہ پہ چل پڑی
اچھا میں اس حسین سے بڑھ کر حسین ہوں
سچی، نہ کر قسم سے، مِرے دوست واقعی
محمد معوذ حسن
No comments:
Post a Comment