Saturday, 22 January 2022

لوگ کتنے نڈر ہو گئے

 لوگ کتنے نڈر ہو گئے 

تختۂ دار پر سو گئے

درمیاں اپنے وہ کون تھے 

بیج نفرت کا جو بو گئے

راہ دکھلانے والے ہمیں

راستوں میں کہیں کھو گئے

پھر نہ گلشن میں آئے وہ گُل

ٹوٹ کر شاخ سے جو گئے

جس نے دیکھا ہمیں پیار سے

ہم اسی شخص کے ہو گئے

لمحہ بھر کے لیے آئے تھے

بزم کو جگمگا تو گئے

سن کے حالِ سروشِ حزیں

آج محفل میں وہ رو گئے


نوید سروش

No comments:

Post a Comment