Friday 24 January 2014

وہ مجھ سے میں اس سے جدا ہو گیا

وہ مجھ سے میں اس سے جدا ہو گیا
زمانے کا قرضہ ادا ہو گیا
جو بارش کو خاطر میں لاتا نہ تھا
وہ اونچا مکاں راستہ ہو گیا
بجھانا ہی تھا یوں بھی اپنا دِیا
چلو آندھیوں کا بَھلا ہو گیا
کوئی جیسے میرا تعاقب کرے
یہ شک بڑھتے بڑھتے خدا ہو گیا
اٹھو مے کشو تعزیت کو چلیں
خمارؔ آج سے پارسا ہو گیا

خمار بارہ بنکوی

2 comments:

  1. غزل کيسے بھيجا جائے؟

    ReplyDelete
    Replies
    1. سلام مسنون
      کیا آپ شاعر ہیں؟ اگر ایسا ہے تو آپ اپنا کلام اردو فارمیٹ میں مجھے ای میل کر سکتے ہیں۔ اگر کسی کا کلام شائع کروانا چاہتے ہیں تو پھر ایسا ممکن نہیں ہے۔

      Delete