Friday 17 January 2014

غریب شہر ہوں لیکن بلند بام ہوں میں

عارفانہ کلام نعتیہ کلام

غریبِ شہر ہوں لیکن بلند بام ہوں میں
حضور سرورِ کونینﷺ کا غلام ہوں میں
کسی حریف سے دبنا مِرا شعار نہیں
بپاسِ جادہ و منزل خجستہ گام ہوں میں
مِرا سلام نئی پود کے جوانوں کو
حکیم شرق کا ان کے لیے پیام ہوں میں
دل و دماغ کو بطحا نے کر دیا مضبوط
محاذِ جنگ پہ شمشیرِ بے نیام ہوں میں
میں ایک روز مدینے ضرور جاؤں گا
بہ فیضِ سیدِ کونینﷺ خوش مقام ہوں میں
شہنشہوں سے تعلق نہیں مجھے شورشؔ
خدا کا لطف و کرم ہے کہ نیک نام ہوں میں

 آغا شورش کاشمیری

No comments:

Post a Comment