Thursday 29 October 2015

بات کرنی ہے کیا کسی سے مجھے

بات کرنی ہے کیا کسی سے مجھے
خوف آنے لگا ابھی سے مجھے 
جس گلی کا طواف کرتا ہوں
کوئی نسبت ہے اس گلی سے مجھے
کیوں مِرا مسئلہ بنی ہوئی ہے
پوچھنا تھا یہ زندگی سے مجھے 
یوں بھی ملتا نہیں کسی کے ساتھ
لوگ ملتے نہیں خوشی سے مجھے 
کل مجھے جس نے چھوڑ جانا ہے
چھوڑ جائے وہ آج ہی سے مجھے 
کیا بتانا ہے، کیا دکھانا ہے
کیوں بلاتی ہو خامشی سے مجھے 
ہر کسی سے گِلہ نہیں کرتا
ہے شکایت کسی کسی سے مجھے

رمزی آثم

No comments:

Post a Comment