بات کرنی ہے کیا کسی سے مجھے
خوف آنے لگا ابھی سے مجھے
جس گلی کا طواف کرتا ہوں
کوئی نسبت ہے اس گلی سے مجھے
کیوں مِرا مسئلہ بنی ہوئی ہے
پوچھنا تھا یہ زندگی سے مجھے
یوں بھی ملتا نہیں کسی کے ساتھ
لوگ ملتے نہیں خوشی سے مجھے
کل مجھے جس نے چھوڑ جانا ہے
چھوڑ جائے وہ آج ہی سے مجھے
کیا بتانا ہے، کیا دکھانا ہے
کیوں بلاتی ہو خامشی سے مجھے
ہر کسی سے گِلہ نہیں کرتا
ہے شکایت کسی کسی سے مجھے
خوف آنے لگا ابھی سے مجھے
جس گلی کا طواف کرتا ہوں
کوئی نسبت ہے اس گلی سے مجھے
کیوں مِرا مسئلہ بنی ہوئی ہے
پوچھنا تھا یہ زندگی سے مجھے
یوں بھی ملتا نہیں کسی کے ساتھ
لوگ ملتے نہیں خوشی سے مجھے
کل مجھے جس نے چھوڑ جانا ہے
چھوڑ جائے وہ آج ہی سے مجھے
کیا بتانا ہے، کیا دکھانا ہے
کیوں بلاتی ہو خامشی سے مجھے
ہر کسی سے گِلہ نہیں کرتا
ہے شکایت کسی کسی سے مجھے
رمزی آثم
No comments:
Post a Comment