فلمی گیت
میں خوشی سے کیوں نہ گاؤں میرا دل بھی گا رہا ہے
یہ فضا حسیں ہے اتنی کہ نشہ سا چھا رہا ہے
میرے ہمنشیں مبارک تجھے پیار کی یہ منزل
تجھے مل گئی وہ دولت جو ہے زندگی کا حاصل
وہ گماں تھا اک حقیقت یہ یقین آ رہا ہے
میں خوشی سے کیوں نہ گاؤں
یہ خوشی بھی کیا خوشی ہے کہ نکل پڑے ہیں آنسو
کہیں دل نہ بیٹھ جائے کہ نہیں ہے دل پہ قابو
تجھے نذر دوں تو کیا دوں میرے پاس کیا رہا ہے
میں خوشی سے کیوں نہ گاؤں
میں خوشی سے کیوں نہ گاؤں میرا دل بھی گا رہا ہے
یہ فضا حسیں ہے اتنی کہ نشہ سا چھا رہا ہے
حمایت علی شاعر
میں خوشی سے کیوں نہ گاؤں میرا دل بھی گا رہا ہے
یہ فضا حسیں ہے اتنی کہ نشہ سا چھا رہا ہے
میرے ہمنشیں مبارک تجھے پیار کی یہ منزل
تجھے مل گئی وہ دولت جو ہے زندگی کا حاصل
وہ گماں تھا اک حقیقت یہ یقین آ رہا ہے
میں خوشی سے کیوں نہ گاؤں
یہ خوشی بھی کیا خوشی ہے کہ نکل پڑے ہیں آنسو
کہیں دل نہ بیٹھ جائے کہ نہیں ہے دل پہ قابو
تجھے نذر دوں تو کیا دوں میرے پاس کیا رہا ہے
میں خوشی سے کیوں نہ گاؤں
میں خوشی سے کیوں نہ گاؤں میرا دل بھی گا رہا ہے
یہ فضا حسیں ہے اتنی کہ نشہ سا چھا رہا ہے
حمایت علی شاعر
No comments:
Post a Comment