تم نے گر یونہی مجھے چھوڑ کے جانا تھا ناں
کوئی اچھا سا بہانہ تو بنانا تھا ناں
چاندنی رات تھی اور تیز ہوا چلتی تھی
گھاس کی سیج تھی تکیہ میرا شانہ تھا ناں
یہ تیرا غم تو مجھے کھا گیا دیمک کی طرح
ورنہ معلوم ہے میں کتنا توانا تھا ناں
وہ کہ جب ہم ہوا کرتے تھے اکیلے دونوں
دھول کو چاٹتا اک سمت زمانہ تھا ناں
مجھ کو تعلیم نہ دو صبر کی، بڑے آئے
عشق سے قبل بڑا میں بھی سیانا تھا ناں
وہ کہ جس رات مِرے ساتھ تھی اس رات بہت
اس کے گھر شور تھا، ولیوں کا گھرانہ تھا ناں
تو میرے یار کا ہے پیار سو اس محفل میں
دشمنِ جان! تجھے منہ تو لگانا تھا ناں
تم یونہی روٹھ گئے یار مِرے عامر امیرؔ
تھی کوئی بات اگر، مجھ کو بتانا تھا ناں
عامر امیر
کوئی اچھا سا بہانہ تو بنانا تھا ناں
چاندنی رات تھی اور تیز ہوا چلتی تھی
گھاس کی سیج تھی تکیہ میرا شانہ تھا ناں
یہ تیرا غم تو مجھے کھا گیا دیمک کی طرح
ورنہ معلوم ہے میں کتنا توانا تھا ناں
وہ کہ جب ہم ہوا کرتے تھے اکیلے دونوں
دھول کو چاٹتا اک سمت زمانہ تھا ناں
مجھ کو تعلیم نہ دو صبر کی، بڑے آئے
عشق سے قبل بڑا میں بھی سیانا تھا ناں
وہ کہ جس رات مِرے ساتھ تھی اس رات بہت
اس کے گھر شور تھا، ولیوں کا گھرانہ تھا ناں
تو میرے یار کا ہے پیار سو اس محفل میں
دشمنِ جان! تجھے منہ تو لگانا تھا ناں
تم یونہی روٹھ گئے یار مِرے عامر امیرؔ
تھی کوئی بات اگر، مجھ کو بتانا تھا ناں
عامر امیر
No comments:
Post a Comment