Tuesday 30 June 2020

پھر سے عہد کاذب کا اعتبار کر لیں گے

انتظار

پھر سے عہدِ کاذب کا
اعتبار کر لیں گے
ہم تمہارے آنے کا
انتظار کر لیں گے
خواہشوں کے موسم تک
بے شمار حسرت کا
کچھ شمار کر لیں گے

سید مبارک شاہ

No comments:

Post a Comment