Saturday, 27 June 2020

شبستان حکومت میں عوامی انقلاب آیا

اقتباس از نظم (عوامی انقلاب)


شبستانِ حکومت میں عوامی انقلاب آیا
بنامِ حاکماں پیغامِ شوریدہ سراں آیا
اتارو تاج اپنے، تخت چھوڑو، سر جھکاؤ، سرنگوں ہو کر
سوئے بیرک روانہ ہو
یہ سیلابِ عوامی ہے
بہا لے جائے گا تم کو
یہ آتش، آتشِ نمرود ہے تم کو جلا کر خاک کر دے گی
کہ تم موسیٰ نہیں ہو، بلکہ غاصب ہو امانت کے

فضا اعظمی

No comments:

Post a Comment