Monday, 29 June 2020

کوہ پر آسمان کھلتا ہے

کوہ پر آسمان کھلتا ہے
جیسے کپڑے کا تھان کھلتا ہے
کھٹکھٹاتا ہوں ایک اک در
دیکھیۓ کب مکان کھلتا ہے
بہہ چلی ہے زمیں کی کشتی
صبح کا بادبان کھلتا ہے
لوگ آئینوں جیسے لگتے ہیں
راز جب میری جان کھلتا ہے

گلزار

No comments:

Post a Comment