میں نے بالکل نہیں چاہا کہ کوئی بات بڑھے
اس نے جب ہاتھ بڑھایا تو مرے ہاتھ بڑھے
یار!! ایسے کبھی عزت نہیں ملنے والی
اپنی اوقات میں آ جاؤ کہ اوقات بڑھے
اس نے آگاہ کیا لوٹ کے جانے سے مجھے
مجھے اس سے تو کوئی اور نہیں تھا مطلب
میں نے چاہا تھا ذرا میل ملاقات بڑھے
کچھ ستاروں کا گریباں نہیں بچنے والا
ہاتھ یہ میرا اگر سوئے سماوات بڑھے
حسن ظہیر راجا
No comments:
Post a Comment