Tuesday 30 June 2020

پھول سا کچھ کلام اور سہی

پھول سا کچھ کلام اور سہی
اک غزل اس کے نام اور سہی
اس کی زلفیں بہت گھنیری ہیں
ایک شب کا قیام اور سہی
زندگی کے اداس قصے ہیں
ایک لڑکی کا نام اور سہی
کرسیوں کو سنائیے غزلیں
قتل کی ایک شام اور سہی
کپکپاتی ہے رات سینے میں
زہر کا ایک جام اور سہی

بشیر بدر

No comments:

Post a Comment