Sunday 28 June 2020

بجٹ آیا پیغام مرگ لایا

بجٹ آیا پیغامِ مرگ لایا 
ستم کچھ اور مہنگائی نے ڈھایا 
یہ بستی خوف کی زد میں ہے کب سے 
کسی "آسیب" کا ہے اس پہ سایا 
کماتے ہم ہیں کھاتے ہیں آفیسر 
اسے "تقدیر" کہتے ہیں خدایا 
حکومت فوجیوں کی اردلی ہے 
یہ اک تصویر نے ہم کو بتایا 
ہر اک آمر نے میری شاعری پر 
مجھے "زنداں" کا رستہ دکھایا
نہ موڑا جھوٹ سے منہ حاکموں نے
نہ میں "سچ" بولنے سے باز آیا
مسلط ہو گئے باریش چہرے
وطن بے ریش لوگوں نے بنایا

حبیب جالب

No comments:

Post a Comment